بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم
اس دنیا میں حق و باطل اور خیرو شر کا ہمیشہ سے تصادم اور ٹکراؤ رہا ہے، اور یہ تصادم آج بھی جاری ہے اور شاید کہ قیامت تک جاری رہے گا، باطل یہ چاہتا ہے کہ وہ حق کو ہمیشہ ہمیش کیلئے اس دنیا سے ختم کردے ۔ لیکن اللہ تعالی حق کو ہمیشہ فتح و نصرت سے نوازتا رہا ہے۔ اگر کبھی ایمان والوں کو تکلیف ہوئی ہے ، یا ان کو چوٹ پہونچی ہے تو وہ آزمائش کا نتیجہ تھا یا پھر الله تعالٰی کے حکموں کو توڑ نے اور نبی کی سنت کو چھوڑ نے کا نتیجہ تھا۔ ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیکہ الله تعالٰی ہم سب کو اللہ کے حکموں کو کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے
وَلَا تَهِنُوۡا وَ لَا تَحۡزَنُوۡا وَاَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡن
اور نہ کمزوری دکھاؤ اور نہ غم کھاؤ اگر تم کامل مومن ہو تو تم ہی غالب رہوگے ۔۔۔
قرآن کریم کی ان آیات پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے۔ کہ مسلمانوں کی عزت شانوں شوکت اور سر بلندی صفتِ ایمان کے ساتھ وابستہ ہے، اگر مسلمانوں کا تعلق خدا اور اس کے رسول کے ساتھ مستحکم ، اور مضبوط رہا تو ہرطرح کی عزت شانوں شوکت ط اور سر بلندی مسلمانوں کیلئے ہے۔
یہ حقیقت ہیکہ آج حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ شاید اس سے پہلے کبھی ایسے حالات ہوۓ ہوں ، مغربی تہذیب و تمدن کی دل فریبیاں، خود غرضی اور خود فراموشی، فطرت کی طاقتوں کو عریاں کرنے والا فکر گستاخ، ترقیات کے پردے میں تنزلی، اور انسانیت کو شرم سار کردینے والے اعمال اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آۓ۔
ہماری قوم اپنا بہترین اثاثہ ، اور اپنی قیادت و سیادت کے پاکیزہ وصول رکھنے کے باوجود دوسروں کی محتاج بنی ہوئی ہے۔ خاص طور سے امت مسلمہ کا وہ نوجوان طبقہ جو ستاروں پر کمندیں ڈالا کرتے تھے، جس کے آگے بڑی بڑی طاقین جھک جایا کرتی تھیں، جو دریاؤں اور سمندروں میں اپنا راستہ تلاش کرلیا کرتے تھے۔ اور جو صرف خدا کے سامنے جھکتے تھے۔ مگر آج وہ نو جوان زندگی کے میدان میں سب سے پیچھے ہے، مستی اور عیش پرستی اس کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔
مگر آج ہمارے نو جوان کہاں جا رہے ہیں، کیا کررہے ہیں ، ہمارے نوجوان نبیﷺ اور صحابہ کرام کی زندگی کو چھوڑ کر کن لوگوں کی زندگی کو فالو کر رہے ہیں۔
ناظریں ! اقوام اور سماج کی ترقی اورو تنزلی کی تقدیر نوجوان کے اعلی کردار پر منحصر ہوا کرتی ہے۔ انسانیت کے آغاز سے لیکر آج تک دنیا کے اقوام کی ترقی و تنزلی بر بادی و تباہی کی داستانیں اٹھا کر دیکھ لیں کہ پستیوں میں گری اقوام نشیب میں پھسے طبقات اور اخلاقی گراوٹ کی مثال بن نے والی قومیں چینج چینخ کر کہ رہی ہے جب جب بھی نوجوان نسل لہوؤ لعب میں ملوس ہو گئ گناہوں کے دل دل میں پھنس گئی زناکاری ، بدکاریوری اور شراب نوشی،جیسے گناہوں میں ملوس ہوگئی تو اس وقت سے اس قوم کا زوال شروع ہوگیا آج جب ملک ، ریاست،شہر بستی، اور دیہات سے کچھ افسوس، ناک خبریں حقیقت کا لبادہ اوڑھے موصول ہوتی ہیں تو ہلاک وبرباد کی گئی قوموں کہ یاد تازہ ہونے لگتی ہیں، بحیثیت مسلم قوم اور اس کی نوجوان نسل ہونے کے ہمیں کیا کرنا چاہئے تھا اور ہم کیا کر رہے ہیں
ہمارے نوجوان پھٹی ہوئی جنس پہن کر راستوں اورخخ چوراہوں پر کھڑے ہوکر بیٹھ کر اِدھر اُدھر جھانگتے رہتے ہیں، اور ہاتھ میں بڑے بڑے موبائل لیکر پپجی فری فائر اور دوسرے گیم کھیل کر اپنے قیمتی وقت کو برباد کررہے ہیں ۔۔
علامہ اقبال نے کہا تھا ،
عقبابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں، نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں،،
مگر آج ہمارے نوجوانوں کو آسمانوں میں اپنی منزل نظر نہیں آ رہی ہے بلکہ دنیا کے نیچ اور گھٹیا قسم کے ناچنے اور ڈانس کرنے والوں میں ان کو اپنی منزل نظر آرہی ہے۔ یہ ناچنے والوں کو اپنا قائد اور ہیرو مان کر ان کی ہر ایک چیز کو فالو کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اور اسی میں اپنی دنیا اور آخرت کی کامیابی سمجھ رہے ہیں، ناچنے والوں نے جو کپڑے پہنے ہیں اور جیسے پہنے ہیں تو ہمارے نوجوان بھی ویسے ہی کپڑے پہنے گے، ناچنے والے نے اگر کانوں میں بالیا ڈال لی تو ہمارے نوجوان بھی کانوں میں بالیا ڈال لینگے ۔ ناچنے والے نے اگر ہاتھ میں کڑا پہن لیا تو ہمارے نوجوان بھی ہاتھ میں کڑا پہن لینگے، ناچنے والو نے اگر گلے رسیاں ڈال لی تو ہمارے نوجوان بھی گلے میں رسیاں ڈال لینگے ، ناچنے والوں نے جیسے بال کٹا ئے ہیں ہمارے نوجوان بھی ایسے ہی بال رکھیں گے کی آج ہمارے نو جوان نبی ﷺ کی زندگی کو چھوڑ کر کے ناچنے والوں کی زندگی فالو کرنے میں اپنی دنیا آخرت کی کامیابی سمجھ رہے ہیں اے جوانوں ان ناچنے والوں کی زندگی میں کامیابی نہیں ہے ذلت و رسوائی پریشانی اور مصیبت کے سوا کچھ ملنے والا نہیں ہے ۔۔۔ اے جوانوں اگر تمہیں کسی کی زندگی کواپنانا ہے تو نبی کی زندگی کو اپناؤ، اگر کسی کے طریقے کو اختیار کرنا ہے تو نبی کے طریقے کو اختیار کرو ۔۔۔ اگر تم عزت چاہتے ہو، اگر تم سکون چاہتے ہو، اگر تم تجارت میں برکت چاہتے ہو اگر اپنی اولاد کو فرمابردار بنانا چاہتے ہو، اور اپنے گھر کے ماحول پرسکون بنانا چاہتے تو نبی سنت کو اپناؤ، نبیﷺ کے طریقے کو اختیار کرو یہاں دنیا اور آخرت دونوں جگہوں میں کامیابی ہے
ہمارے جوانوں کو معلوم ہونا چاہئے ہم جس قوم کے وارث ہیں، وہ ناچنے، اور گانے والی قوم نہیں ہے، ہمارے جوانوں کو فخر یونا چاہئے کہ ہماری قوم نے لوگوں زندگی کزار نے کا طریقہ سکھا یا انہیں اندھیرے سے نکال کر روشنی میں لا کھڑا کیا، ہمارے جوانوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہمارے لئے ہمارے رہنما ہمارے نبی ہے، ہمارے ہمارے رہنما ہمارے صحابہ کرام ہیں،ہمارے لئے ہمارے رہنما ہمارے بزرگان دین ہیں اور ان کی زندگی کو فولو کرنے میں دنیا آخرت کی کامیابی ہے۔
آج ہم اپنا نظام الاوقات دیکھیں صبح سے لیکر شام تک کا اپنا ڈیٹا دیکھیں، اوفس میں جانے کیلئے ہمارے پاس ٹائم ہے ، اسکول جانے کیلئے ہمارے پاس وقت ہے ، دوستوں سے بات چیت کرنے کیلئے وقت ہے۔ ٹیو ی دیکھنے کیلئے وقت ہے، گھنٹوں گھنٹوں موبائل میں گیم کھیلنے کا وقت ہے۔ دنیا کی تمام چیزوں کیلئے وقت ہے۔ مگر نماز پڑھنے کیلئے وقت نہیں ہے۔ قرآن پڑھنے کیلئے وقت نہیں ہے۔ ذکر کرنے کیلئے وقت نہیں ہے، صبح سے لیکر شام تک دنیا کو بنانے کا وقت ہے، مگر جس رب نے ہمیں پیدا کیا ہے اس کیلئے ہمارے پاس وقت نہیں ہے۔
یاد رکھیں وہ نوجوان جن کو شیطان نے اغوا کرکے عیاش بنا دیا ، جو فلمیں دیکھتے ہیں گانے سنتے ہیں شراب پیتے ہیں اور ٹکرس کا استعمال کرتے ہیں ، اور بری محفلوں میں بیٹھ کر اپنے گناہوں میں اضافہ کرتے ہیں ، یاد رکھیں کہ ان کا انجام اچھا نہیں ہوگا، دنیا اور آخرت دونوں جگہوں میں ذلت و رسوائی ہوگی، ان کی شادی ہوگی تو بربادی ہوگی، اور ان کی اولاد لعنت بھیجے گی، اس لئے تو بہ کرو گناہوں سے توبہ کرو جرائم سے اور توبہ کرو تمام طرح کے گناہوں سے
0 Comments
آپ یہاں اپنی رائے کا اظہارکرسکتے ہیں، آپکی کی راۓ ہمارے لئے صحیح اور غلط کا فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
آپ کو پوشیدہ رکھا جائے گا 👇👇👇👇