تجارت کرنے کا طریقہ

      یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْكُمْ-     پارہ 5 ۔ سورہ نساء ۔  آیت 29

   اے ایمان والو! باطل طریقے سے آپس میں ایک دوسرے کے مال نہ کھاؤ البتہ جو مال تمہیں آپسی رضا مندی کے ساتھ حاصل ہو۔۔ 

    قرآن کریم میں جہاں بھی پیسے کمانے کا ذکر ہے وہ تجارت کے ذریعے ہے ۔ لیکن افسوس کہ آج مسلمانوں کی اکثریت ملازمت کو پسند کرتی ہے۔ تجارت میں برکت ہے، ملازمت میں نہیں ۔ ملازمت میں غلامیت ہے، اور اسلام صرف اللہ کی غلامیت کو پسند کرتا ہے، اس لئے ہمیں تجارت کو ترجیح دینا چاہئے۔۔۔ 

>>>>>>>>>>>>>>>>==<<<<<< <<<<<<< <<<<

    دنیامیں لاکھوں کروڑوں انسان بزنس کرتے ہیں، اور اپنے خوابوں کی تعبیر کو حقیقت میں بدلنا چاہتے ہیں۔ مگر سارے ہی انسان بزنس میں کامیاب ہوکر کروڑ پتی نہیں بن پاتے۔ بلکہ بہت سارے انسان تجارت میں کامیاب ہوکر  کروڑ پتی بن جاتے ہیں،اپنے خوابوں کی تعبیر کو حقیقت میں بدل دیتے ہیں۔ اور بہت سارے انسان لاکھوں کا نقصان کرکے وہ بزنس ہی چھوڑ دیتے ہیں۔  صرف بزنس کرنے سے ہی کامیابی نہیں ملتی ، بلکہ صحیح وقت پر، صحیح طریقے کا استعمال کرنا آنا چاہئے۔ اورصحیح سوچ، درست راستے، اور وقت  پر اچھا فیصلہ کرنے کا ہنر ہونا چاہئے۔ 

      اس مضمون میں ایک ایسے لڑکے کا واقعہ بیان کیا گیا جس کو پڑھ کر تجارت کرنے کا طریقہ سیکھا جاسکتا ہے۔۔ 

     ایک 25 سال کے لڑکے نے اپنے معاشی حالت سے پریشان ہوکر اس دنیا کو الوداع کہنے کا ارادہ کرلیاتھا، اور سوچا تھا خدا سے مل کر ہی اپنی شکوہ کرونگا کہ آخر میرا ایسا کونسا گناہ تھا جس کی وجہ میرا ہر گزرتا لمحہ پریشانے کے سمندر میں جارہا تھا ، وہ خدا سے ملنے کیلئے سڑک کے کنارے ایک بڑی گاڑی کا انتظار کر رہا تھا، کہ اچانک اس کی نظر ایک خوبصورت لڑکی پر پڑی جو اپنے شوہر کو تین پہیوں والی سائکل پر لے جا رہی تھی، اس کا شوہر  ایکسی ڈینٹ کی وجہ دونوں پیروں سے معذور ہوچکا تھا۔  اس لڑکی نے اس لڑکے چہرے پر غم کے آثار کو پہچان لیا کہ یہ بھی میری طرح پریشان ہے، وہ لڑکی لڑکے کے پاس آئی اور اس کی پریشانی کی وجہ معلوم کی،  لڑکے نے کہا کہ میں ذریعہ معاش کی وجہ سے پریشان ہوچکا ہو، ایسا لگتا ہیکہ تنگدستی کو مجھ سے پیار ہوگیا ہے،اور تنگدستی سے بچنے کیلئے میرا مرنا ضروری ہے، یہ میرا آخری فیصلہ ہے۔۔ 

    لیکن اس کو کیا معلوم تھا کہ ایک لڑکی اس کی موت کوزندگی میں بدل دیگی۔ اس کو بتایاگیا کہ مرناکسی بھی  پریشانی کا حل نہیں ہے،اگر مرنا کسی بھی پریشانی کا حل ہوتا تو انسان ہوتے ہی نہیں کیونکہ ہر کسی ساتھ پریشانی ہے۔ میں بھی مر چکی ہوتی۔ بلکہ زندگی میں آگے بڑھنا، اور آنے والی پریشانی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مقابلہ کرنا ہی پریشانی کا حل ہے۔۔ 

     اس لڑکے نے پریشانی کا مقابلہ کرنے کا ارادہ کرلیا، اور سوچ لیا کہ اپنی حالت کو بدلنے کیلئے کچھ بھی کرونگا، غریب پیدا ہونا غلط نہیں ہے مگر ہمیشہ غریب رہنا یہ ذلت کی بات ہے۔۔ 

      لہذا اس لڑکے نے مرنے کے ارادے کو ترک کرکے زندگی کو ترجیح دی اور زندگی کا نیا سفر شروع کیاکیا۔   اس نے  تجارت کرنے کا ارادہ کیا  مگر تجارت کرنے کیلئے اس کے پاس پیسے نہیں تھے۔ وہ  سوچتا رہا کونسا کام کرنا بہتر ہوگا۔ اس کو سمجھ میں آیا کہ نیوز پیپر بیچنا چاہئے، اس میں دو فائدے ہیں، ایک روزانہ میری کچھ کمائی ہوتی رہے گی، اور دوسرا لوگوں درمیان فری میں شہرت حاصل ہوا جاۓ گی۔۔ 

    اس نے نیوز پیپر پیچنا شروع کر دیا ،کچھ دن کے بعد جب اس کے پاس کچھ پیسے جمع  ہوگئے،  تو اس نے اپنا بزنس شروع کرنے کا ارادہ کیا، اوراس نے سوچا کہ میرے پاس جتنے پیسے ہیں اس سے میں کونسا بزنس کر سکتا ہوں،   کافی غور و فکر کرنے کے بعد  کولڈ رنگ  بیچنے کا ارادہ کیا، لیکن اس کو یہ نہیں معلوم تھا کہ کون سی کولڈ رنگ لوگ زیادہ پینا پسند کرتے ہیں ۔  اس کو جان نے کیلئے چھوٹی اور بڑی دکان کا سہارا لیا۔ اس کو معلوم ہواکہ لوگ  کو کو کولا،  اِسپرائٹ،  اور ماجا، پینا زیادہ پسند کرتے ہیں۔ لہاذا وہ صبح کو پیپر بیچتا، اور باقی وقت میں سڑک کے کنارے کولڈ رنگ بیچنے لگا۔ اس کا بزنس برابر چلتا رہا۔۔۔ 

    دس مہینے کے بعد جب اس کے پاس کافی پیسے جمع ہوگئے، اور لوگوں کے درمیان اچھی شہرت بھی ہو گئی تو اس نے اپنے بزنس کو اور بڑھانے کاارادہ کیا،  اس نے سوچا کہ لوگ روز مرہ کی کونسی چیزوں کو زیادہ استعمال کرتے ہیں، اسے معلوم ہوا کہ، دودھ، دہی، دال، چاول، تیل،  وغیرہ،،،،،،،  لہاذا اس نے ایک دکان کرایہ پرلی  ایسی جگہ میں جہاں لوگ زیادہ آتے جاتے ہیں۔لہذا اب اس نے پیپر کے ساتھ کولڈ رنگ، اور روز مرہ کی استعمال ہونے والی چیزوں کو بھی بیچنا شروع کردیا ۔ اب مہینے میں اس کی اتنی زیادہ کمائی ہونے لگی تھی  جو ایک اسکول ٹیچر سے کہیں زیادہ تھی  ۔۔ 

   وقت کی رفتار کے ساتھ وہ اپنے سپنوں کے قریب ہوتا جا رہا تھا  ۔ لیکن کبھی کبھی بارش ہونے کی وجہ سے نیوز پیپر اپنے کسٹومر تک نہیں پہونچا پاتاتھاجس کی وجہ سے اس کے پیسے کاٹ لئے جاتے تھے۔ اور کبھی کبھی دکان کھولنے میں دیر ہوجاتی تھی۔ لہذا اس نے پیپر بیچنا بند کردیا۔ 

     کہاجاتا ہے کہ اپنی منزل کو پانے کیلئے راستہ ضرور بدلو مگر مگر ارادہ نہیں

     اس لڑکے نے بھی ایسا ہی کیا۔ لہذا اب یہ پیسے کمانے کا دوسرا طریقہ بھی ڈھونڈ نے لگا  ، تبھی اس کو شیئر مارکیٹ کے بارے میں معلوم ہو، اس نے شیئر مارکیٹ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنی شروع کردی  تو اس کو شیئر مارکیٹ کے بارے میں کچھ اچھی اور کچھ بری باتیں معلوم ہوئی کہ شیئر مارکیٹ رزقی مارکیٹ ہے ، جہاں پیسے ڈوب بھی سکتے ہیں اور گھر میں بیٹھے بیٹھے پیسے بھی کماۓ جاسکتے ہیں۔ یعنی اگر کمپنی کو فائدہ ہوگا تو اس کو بھی فائدہ ہوگا اگر کمپنی کو نقصان ہوا تو اس کو بھی نقصان ہوگا ۔۔۔ 

    لہذا اس نے ایسی کمپنی کے اندر انویسٹمینٹ کیا جو روز مرہ کے سامان کو بیچتی ہو  ۔ کیونکہ اس کو معلوم ہوچکا تھا کہ ایسی کمپنی کے اندر کبھی خسارہ نہیں ہوگا،  لیکن ایسی کمپنی میں زیادہ ٹائم لگے گا ۔ وقت کی رفتار کے ساتھ وہ اپنی منزل کو پانے کیلئے برابر کوشش کرتا رہا ۔ جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ  اس کی محنت اور کوشش نے اس کی زندگی کے رخ کو ہی موڑ دیا اور غریبی اس کو چھوڑ کر بہت دور چلی گئی اور صرف دس سال کے اندر ہی کروڑوں کا مالک بن چکا تھا۔

    یہ ایک ہی ایسا واقعہ نہیں ہے، بلکہ ایسے ہزاروں واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ 

                 تجارت کرنے والوں کیلئے 

      ہر تاجر کو ان باتوں کو مد نظر رکھنا چاہئے، (1) جو سامان وہ بیچ رہا ہے مارکیٹ میں اس کی ڈمانڈ ہونی چاہئے۔  (2) دکان ایسی جگہ پر یونی چاہئے جہاں لوگو زیادہ آتے جاتے ہوں۔ (3) یا ایسی جگہ پر ہو جہاں لوگوں کا آنا جانا آسان ہو۔ (4)  گراہک کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنا۔ (5) تجارت کرنے کیلئے صرف محنت ہی کافی نہیں ہے اگر ایسا ہوتا تو مزدور کروڑ پتی ہوتے کیونکہ سب سے زیادہ محنت وہی کرتے ہیں۔ 

    بلکہ صحیح سوچ، درست راستے، وقت  پر اچھا فیصلہ کرنے کا ہنر ہونا چاہئے

                                        

business idea

       

     آپ نیچےاپنی رائے کا اظہار کرکے ہماری حصلہ افزائی کر سکتے ہیں۔۔ یا ہماری غلطیوں کو اجاگر کرکے ہمیں صحیح راہ دکھا سکتے  ہیں۔۔۔   _______________________________


         آن لائن پیسے کمانے کا بہترین طریقہ

          سوڈا شوپ کا بزنس

          علماء کرام کیلئے آسان کاروبار

           گھریلو تجارت

            بٹ کوئن کی پوری جانکاری

              شیر مارکیٹ

               تجارت بہتر ہے یا ملازمت




Post a Comment

5 Comments

  1. کیا ہی بزنس کرنے کا بہترین طریقہ بتایا ہے
    یقینا انکو فالو کرکے کامیابی قدم چوم سکتی ہے
    آپ اس ٹوپک پر اور بھی لکھۓ

    ReplyDelete
  2. تو ابھی اس وقت مارکیٹ میں جو جو چیزیں خوب زیادہ بکتی ہے اس کا نام اور وہ چیز کہاں سے سستی ملے گی جس میں منافع زیادہ سے زیادہ ہو

    ReplyDelete
  3. *چوری کی ایک دل چسپ کہانی*

    ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﯾﮏ ﭼﻮﺭ ﮐﻮ ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺑﭩﻮﺍ ﻣﻼ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺍُﺱ ﺑﭩﻮﮮ ﭘﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﻋﺎ ﻟﮑﮭﯽ ﮬﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺧﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﭩﻮﮮ ﮐﮯ ﻣﺎﻟﮏ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺍﻭﺭ ﭘﺘﮧ ﺑﮭﯽ ﺭﮐﮭﺎ ﮬﻮﺍ ﺗﮭﺎ۔
    ﭼﻮﺭ ﻧﮯ ﻭﮦ ﺑﭩﻮﺍ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﻣﺎﻟﮏ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ۔ ﺍُﺱ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﭼﻮﺭ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﺗﻢ ﺁﺭﺍﻡ ﺳﮯ ﯾﮧ ﭘﯿﺴﮯ ﺭﮐﮫ ﺳﮑﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﻭﺍﭘﺲ ﮐﯿﺴﮯ ﮐﺮ ﺩﺋﯿﮯ؟ ﭼﻮﺭ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ؛
    ’’ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺑﭩﻮﮮ ﺟﻮ ﺩﻋﺎ ﻟﮑﮭﻮﺍﺋﯽ ﮬﮯ ﺍِﺱ ﻋﻘﯿﺪﮮ ﭘﺮ ﻟﮑﮭﻮﺍﺋﯽ ﮬﻮ ﮔﯽ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﮐﮭﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺗﻮ ﺍِﺱ ﺩﻋﺎ ﮐﯽ ﺑﺮﮐﺖ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻭﺍﭘﺲ ﻣﻞ ﺟﺎﺋﮯ۔ ﻣﯿﮟ ﭼﻮﺭ ﺿﺮﻭﺭ ﮬﻮﮞ ﻟﯿﮑﻦ ﺻﺮﻑ ﻣﺎﻝ ﻭ ﺩﻭﻟﺖ ﮐﺎ۔ ﮐﺴﯽ ﮐﺎ ﻋﻘﯿﺪﮦ ﭼﻮﺭﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﺎ۔ ﺍﮔﺮ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﺎ ﺑﭩﻮﺍ ﻭﺍﭘﺲ ﻧﮧ ﮐﺮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﺎ ﺍﻋﺘﻘﺎﺩ ﺍِﺱ ﺩﻋﺎ ﭘﺮ ﮐﻤﺰﻭﺭ ﭘﮍ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﻮ ﺗﺐ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﮐﺎ ﭼﻮﺭ ﮬﻮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻣﺎﻝ ﻭ ﺩﻭﻟﺖ ﮐﯽ ﭼﻮﺭﯼ ﺳﮯ ﮬﺰﺍﺭ ﮔُﻨﺎ ﺑﮍﺍ ﮔﻨﺎﮦ ﮬﮯ۔ ‘‘
    ﺣﮑﺎﯾﺎﺕِ ﻓﺎﺭﺳﯽ
    *کیا آپ بھی بزنس کی تلاش میں

    *_نوٹ_* *شیر کرنا مت بھولئے، !

    ReplyDelete
  4. جی ہاں میں بھی بزنس کی تلاش میں ہو کیا آپ مچھ عریب کو بھی مشورہ دے سکتے ہو بھای

    ReplyDelete
  5. کیا یہ حقیقت ہے؟؟؟
    مجھے لگتا ہے اس سے اچھا آئڈیا مل سکتا ہے

    ReplyDelete

آپ یہاں اپنی رائے کا اظہارکرسکتے ہیں، آپکی کی راۓ ہمارے لئے صحیح اور غلط کا فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
آپ کو پوشیدہ رکھا جائے گا 👇👇👇👇